پنجاب کی 15 ویں اسمبلی کے لیے کل 117 نشستوں کیلئے گذشتہ چار فروری کو
ہوئے انتخابات کی ووٹوں کی گنتی سخت سیکورٹی انتظامات کے درمیان صبح آٹھ
بجے شروع ہو گئی جس میں کل 1145 امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔
ووٹوں کی گنتی 27 مقامات پر بنائے گئے54 مراکز پر ہو رہی ہے اور دوپہر تک
تمام نتائج آنے کا امکان ہے۔ انتخابات کے نتائج آتے ہی اسے الیکشن کمیشن کی
ویب سائیٹ پر فوری طور پر اپ ڈیٹ کر دئے جائیں گے۔ ریاستی الیکشن آفس کے
مطابق ووٹوں کی گنتی کام میں 14 ہزار سے زائد ملازمین لگے ہوئے ہیں اور
لائیو نتائج دکھانے کے لئے ضلع الیکشن دفاتر، عوامی مقامات اور مال میں بھی
اسکرینیں لگائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی گنتی پرامن طریقے سے پورا کرنے کے
لئے ووٹنگ کے
لئے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں اور ان کے نزدیک کسی بھی غیر
متعلق شخص کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے مراکز میں صرف
سپروائزر کو ہی موبائیل فون لے جانے کی اجازت ہے۔ ووٹوں کی گنتی میں شامل
افسر / ملازم / ووٹوں کی گنتی ایجنٹ، سکیورٹی اور دیگر کسی ملازم کوموبائیل
فون لے جانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہاں تک کہ امیدوار بھی ووٹوں کی گنتی مرکز
میں موبائیل فون نہیں لے جا سکیں گے۔
ریاست میں اس بار عام آدمی پارٹی (آپ) کے انتخابات لڑنے سے مقابلہ سہ رخی
ہے۔ دیگر دو پارٹی کانگریس اور ریاست میں حکمراں اکالی۔ بی جے پی اتحاد ہے
جو اس سے قبل روایتی حریف تھے۔ اس بار انتخابی میدان میں 1145 امیدوار ہے
جن میں 81 خواتین اور ایک ٹرانس جینڈر بھی شامل ہے۔